بلدیہ چیف سرپرست، سکول مالک نے ناجائز تعمیرات سے لودھی کالونی روڈ بند کر دیا
ملتان (بیٹھک انوسٹی گیشن سیل) چیف ایگزیکٹو آفیسر میٹروپولیٹن کارپوریشن ملتان اقبال احمد خان کی ایما پر لودھی کالونی روڈ پر ایک غیر قانونی کمرشل بلڈنگ کی تعمیر کا انکشاف، کنورژن فیس کی ادائیگی اور نقشہ منظوری کے بغیر عمارت تعمیر، پرائیویٹ سکول کے علاوہ دو دکانیں بھی عمارت کا حصہ۔تفصیلات کے مطابق ملتان کے معروف علاقے لودھی کالونی روڈ پر واقع ایک کنال سے زیادہ رقبے پر ایک غیر قانونی کمرشل بلڈنگ تعمیر کی گئی ہے۔ بلڈنگ کے مالک نے بغیر کسی اجازت کے عمارت کر کے اس میں ایک سکول قائم کر لیا۔ ذرائع کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر میٹروپولیٹن کارپوریشن ملتان اقبال احمد خان کی ایما پر اس غیر قانونی عمارت کی تعمیر عمل میں لائی گئی جو نہ صرف قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ پارکنگ نہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک کے حوالے سے بھی ایک سنگین مسئلہ اختیار کر چکی ہےانہوں نے بتایا کہ بلڈنگ کی تعمیر کے لیے متعلقہ حکام نے نہ تو کنورژن فیس وصول کی اور نہ ہی نقشہ کی منظوری دی گئی بلکہ صرف کاغذی کاروائی کے طور پر فسیلٹیشن سنٹر پر فائل جمع کروا کر کارپوریشن کے سربراہ کی سہولت کاری کے نتیجے میں عمارت تعمیر کر لی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ ۲۰۱۹ میں پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی منظوری دی گئی تھی جس کے تحت شہری علاقوں میں تعمیراتی منصوبوں کے لیے قواعد و ضوابط وضع کیے گئے ہیں جس کی سیکشن 16 کے مطابق کسی بھی تعمیراتی منصوبے کی اجازت کے لیے متعلقہ بلڈنگ پلان کی منظوری ضروری ہے۔ اس کے علاوہ اگر زمین کو کمرشل یا رہائشی مقصد کے لیے تبدیل کیا جا رہا ہو تو متعلقہ تبدیلی کی فیس بھی ادا کرنا ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی عمارت کو رہائشی یا کمرشل مقصد کے لیے استعمال کرنے سے پہلے اس کے لیے بلڈنگ پلان کی منظوری حاصل کرنا ضروری ہے جبکہ اسی طرح اگر کوئی شخص بغیر اجازت کے بلڈنگ کی تعمیر کرتا ہے تو اسے بھاری جرمانہ اور تعمیرات کو مسمار کرنے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہےان کا کہنا تھا کہ اس بلڈنگ کی غیرقانونی تعمیر نے ٹریفک کے مسائل کو بھی جنم دیا ہے کیونکہ سکول لگنے اور چھٹی کے وقت یہاں ہر وقت ٹریفک جام رہتا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو بہت زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بلڈنگ نہیں ہے جو مطلوبہ سرکاری فیسیں جمع کرائے اور منظوری لئے بغیر تعمیر ہوئی ہے بلکہ پورے شہر میں ایسی غیرقانونی تعمیرات کی بھرمار ہے۔عوامی اور شہری حلقوں نے ان غیر قانونی تعمیرات پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی غیر قانونی تعمیرات سے نہ صرف قومی خزانے کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ پارکنگ نہ ہونے اور نقشے کی منظوری کے بغیر تعمیرات دیگر مسائل بھی پیدا کرتی ہیںانہوں نے وزیراعلی مریم نواز، سیکریٹری ہاوسنگ نور الامین مینگل کمشنر ملتان جو کہ میٹروپولیٹین کارپویشن ملتان کے ایڈمنسٹیٹر بھی ہیں سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اس سلسلے میں روزنامہ بیٹھک نے جب چیف ایگزیکٹو آفیسر اقبال احمد خان کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا تو وہ رابطے میں نہ آ سکے جبکہ بلڈنگ برانچ کے محمد واجد نے بتایا کہ بلڈنگ کا مالک یہ دعوی کرتا ہے کہ اسے زیادہ فیس جمع کرانے کا نوٹس بھیجا گیا جس کے بعد فیسوں کا تعین کرنے کے لئے ایک خط سیکریٹری ہاوسنگ، اربن ڈویپلمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کو بھیجا گیا ہےان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری کے فیصلے کے بعد فیسوں کی وصولی کی جائے گی۔