(وزیراعلیٰ کا دورہ علی پور)سیلاب متاثرین کی بحالی اولین ترجیح(مریم نواز)

(وزیراعلیٰ کا دورہ علی پور)سیلاب متاثرین کی بحالی اولین ترجیح(مریم نواز)

(وزیراعلیٰ کا دورہ علی پور)سیلاب متاثرین کی بحالی اولین ترجیح(مریم نواز)

مظفرگڑھ (بیٹھک رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سیلاب سے متاثرہ تحصیل علی پور پہنچ گئیں انہوں نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیاگورنمنٹ ہائی اسکول علی پور میں قائم فلڈ ریلیف کیمپ کا معائنہ اور جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو امدادی رقوم کے چیک پیش کیے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے متاثرین سے گھل مل کر بات چیت کی، خواتین کو دلاسہ دیا اور نقصانات کے ازالے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے خود دیگ سے سالن ڈال کر متاثرین کو کھانا پیش کیا اور خواتین و بچوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا بھی کھایا۔ ننھی بچیاں وزیراعلیٰ سے لپٹ گئیں اور ان کے ساتھ محبت کا اظہار کیا۔ کیمپ میں موجود بچوں کے ساتھ وزیراعلیٰ مریم نواز نے ہلکے پھلکے انداز میں گپ شپ کی، پڑھائی کے بارے میں دریافت کیا اور ایک کمسن بچی کی خواہش پر کرکٹ بھی کھیلی۔ انہوں نے بال کرائی اور بچی کے ہٹ کرنے پر داد بھی دی۔ وزیراعلیٰ نے متاثرہ خاندانوں کو تحائف بھی دیے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے امدادی سرگرمیوں میں پاک نیوی کی معاونت پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔ ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ اور ڈی جی پی ڈی ایم اے نے انہیں بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ ضلع مظفرگڑھ کے 147 مواضعات میں 3 لاکھ 94 ہزار سے زائد آبادی متاثر ہوئی جبکہ تحصیل علی پور کے 26 مواضعات زیر آب آئے۔ متاثرین کے لیے 37 فلڈ ریلیف کیمپ اور 8 ٹینٹ سٹی قائم کیے گئے ہیں جہاں کھانا، ادویات اور دیگر سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ایک پوسٹ میں وزیراعلیٰ نے لکھا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی اس وقت اولین ترجیح ہے۔ لاہور، ملتان، بہاولپور، گھوٹکی (بیٹھک مانیٹرنگ) پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود جنوبی علاقوں میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، سیلاب کے ریلے جنوبی پنجاب سے آگے بڑھتے ہوئے سندھ میں بھی تباہی پھیلانے لگے ہیں، کچے کے علاقے میں سیکڑوں دیہات زیر آب آ گئے۔ پولیس حکام کے مطابق جلالپور پیروالا کے قریب سیلابی پانی میں ملتان سکھر ایم فائیو (M-5) موٹروے کا ایک حصہ بہہ گیا جس کے بعد موٹروے کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق اوچ شریف روڈ پر شگاف سے موٹروے کو شدید نقصان ہوا، این ایچ اے نے موٹروے پل کی مرمت کی کوشش کی مگر تیز بہاؤ کے باعث کام روک دیا گیا۔ حکام کے مطابق جلالپور شہر کو بچانے والے بند پر پانی کا دباؤ مسلسل کم ہو رہا ہے جبکہ دریائےچناب کے پانی میں کمی ہونے کے بعد شجاع آباد کے زیرِ آب علاقوں میں بھی پانی اترنے لگا ہے۔ شجاع آباد کے علاقے جلالپور کھاکھی میں 45 سال شخص اپنے مویشیوں کو سیلابی پانی سے باہر نکالنے کی کوشش میں ڈوب کر جاں بحق ہو گیا، پولیس نے لاش قانونی کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی۔ دریائے ستلج میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے چشتیاں کے 47 موضع جات زیر آب آ گئے، موضع راجو شاہ، بونگہ جھیڈ، مزید شاہ، بلاول، میرن شاہ شدید متاثر ہوئے، گنا، چاول، مکئی اور تل کی فصلیں زیر آب آ چکی ہیں، 48183 ایکڑ زرعی رقبہ متاثر ہوا۔چاچڑاں کے مقام پر درمیانے درجے کے سیلاب سےدرجنوں بستیاں اور سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آ گئی ہیں۔ اوچ شریف کے 25 دیہات پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، زمینی رابطہ منقطع ہو گیا، چک کہل، بڈانی، سرور آباد، اسماعیل پور، جھانگڑہ شرقی، خیرپور ڈاہا شدید متاثر ہوئے۔ اوچ شریف کے 36 موضع جات میں مکانات منہدم ہو چکے ہیں اور ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں بھی ڈوب گئی ہیں، سیلاب میں پھنسے متاثرین کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے جبکہ پرائیویٹ کشتی مالکان سامان منتقل کرنے کے لئے 40 ہزار روپے تک وصول کر رہے ہیں۔ اوچ شریف کے شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ان علاقوں کا دورہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔علی پور کے دیہات گھلواں دوم ،چوکی گبول،مڑی اوردیگرعلاقے سیلابی پانی کی لپیٹ میں ہیں، مکانات، بنیادی انفراسٹرکچر پانی میں ڈوبا ہوا ہے، ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں ۔ علی پور کے علاقوں خان گڑھ ڈوئمہ، کندرالہ، کچی لعل، عظمت پور کے مکین ریلیف کے منتظر ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ علی پور اور مظفرگڑھ میں اس وقت بڑے پیمانے پر ریلیف آپریشن جاری ہے، جو علاقے میں بے مثال انخلا، ریسکیو اور امدادی سرگرمیوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ جنوبی پنجاب میں اس پیمانے پر ریلیف سرگرمیاں کسی پچھلی حکومت نے سر انجام نہیں دیں، پنجاب کابینہ کے اراکین ریلیف سائٹس پر موجود ہیں، سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ذاتی طور پر آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ بروقت اور مؤثر امداد یقینی بنائی جا سکے۔ ایک اور پوسٹ میں مریم نواز نے کہا کہ بہاولنگر میں سیلاب متاثرین کی خیمہ بستی میں بچوں کے لیے پاکستان اور بھارت کے ایشیا کپ کے میچ کو دکھانے کے لیے بڑی اسکرین کا انتظام کیا گیا تھا، اس دوران ڈپٹی کمشنر بہاولنگر خود بھی متاثرین سیلاب کے ساتھ میچ دیکھنے کے لیے موجود رہے۔